Feryal Gauhar - میٹرو بس lyrics

Published

0 158 0

Feryal Gauhar - میٹرو بس lyrics

میں نے استنبول کی میٹرو بس کا مشاہدہ کیا اور اس کا موازنہ میاں صاب کی میٹرو بس سے کرنے کی کوشش کی .. وہ میٹرو بس جس کی خوشیوں میں نون لیگی بھنگڑے ڈال ڈال نہیں تھکتے ... ایک بڑا فرق جو میں نے دیکھا ہے کہ استنبول کی مٹرو بس کا روٹ پلوں پہ نہیں ہے ... عام روڈ ہے لیکن چوڑی روڈ ہے ... میاں صاب کی میٹرو بسیں پلوں کے اوپر چلائی جا رہی ہیں ... یہ پل انتہائی مہنگی لاگت سے بنتے ہیں اور ان میں سٹیل اور سیمنٹ اچھی طرح کھپایا جاتا ہے .. یہیں کک بیکس کے chance بنتے ہیں اور ہم سب کو پتہ ہے کہ سٹیل کا کاروبار کس کا ... پنڈی میٹرو میں کس نے کتنی دہاڑی لگائی .. لیکن اصل فرق ہی یہ ہے کہ بیرون ملک میٹرو بس کے پروجیکٹس کافی کم لاگت میں بنے ... جب کہ میاں صاب نے اندھا پیسہ خرچ کر کے میٹرو بنائی ہے ... استنبول میں میٹرو بس ٹرانسپورٹ سسٹم کا ایک حصہ ہے .. دوسرے ذرائع آمدورفت میں انڈرگروند ٹرین ، ٹرام اور کشتیاں ہیں .. جو چیز مجھے استنبول میں پسند آئی وہ ان کی صفائی ہے ... مجھے نہیں امید تھی کہ استنبول اتنا صاف ستھرا اور ماڈرن شہر ہو گا .. یہ کسی بھی طرح یوروپ کے ترقی یافتہ شہروں سے کم نہیں ... میاں صاب پہلے ترکوں سے تھوڑا صفائی رکھنا سیکھ لیتے لیکن ... اوہ یس ... وہاں سٹیل اور سیمنٹ نہیں کھپایا جانا تھا وہاں کک بیکس نہیں ملنی تھیں تو کون پروا کرے صفائی کی ... بھر حال میں بات کر رہا تھا کہ یہ کسی بھی طرح یورپ کے شہروں سے کم نہیں ... بلکہ جتنا پر رونق ہے .. یہ یورپ کے شہروں سے آگے ہی ہے .. پورا شہر سیاحوں سے بھرا ہوا ہے اور زیادہ تر سیاح یورپین ہیں .. ترکوں نے اپنے تاریخی اثاثوں کو بہت اچھے سے maintain کیا ہوا ہے .. اور ان ٹورسٹ attractions پہ جدید ترین سسٹمز ہیں ... ترکی غیر مسلموں کو اسلامی تاریخ سے بھی روشناس کروا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ خوب زر مبادلہ بھی کما رہا ہے ... ترکی کی حکومت نے اتنی صفائی ستھرائی رکھی ہے .. اور اپنے تاریخی عمارتوں کو اتنی خوبصورتی سے سجا رکھا ہے کہ گوروں کی بھی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جاتی ہیں ... اگر آپ کو کبھی کچھ فرصت ملے اور جیب اجازت دے تو ضرور ترکی کا وزٹ کریں ... خاص طور پہ ہمارے نون لیگی دوستوں کو اس بات کا مشورہ ہے .. کہ استنبول جا کے دیکھیں کہ صرف میٹرو بس نہیں ... اور کتنا کچھ ہے جس میں کام کرنے کی ضرورت ہے ... صفائی ستھرائی ، لاء اینڈ آرڈر ، صحت ، تعلیم انفراسٹرکچر .. آخر میں بس یہ سوچ کے خون جلتا ہے کہ اگر ترکی والوں کا ملک اتنا اچھا بن سکتا ہے تو ہمارا ملک کیوں نہیں بن سکتا